Quantcast
Viewing all articles
Browse latest Browse all 82

Playwright hits out at Vulgarism on Air

Commercialism has given way to incivility and vulgarism in most of our theatre and TV productions with the whole new generation developing taste buds for this virulent form of entertainment, renowned Urdu writer and poet Dr Younus Javed has said.
He was speaking at a meeting with students organized by the University of Gujrat’s Readers’ Club and Student Services Centre (SSC) in the Auditorium Hall at Hafiz Hayat Campus of UoG on Thursday.
Dean Faculty of Arts Dr Farishullah Yousufzai, Director Media Sheikh Abdul Rashid and Business Incubation Centre (BIC) Consultant Haider Meraj were the guests of honour at the ceremony.

Image may be NSFW.
Clik here to view.
IMG_3806

Dr Younus, who is best known for his popular PTV drama serial in the mid-Eighties, Andhera Ujala, and a host of novels and short-stories, was welcomed by Readers’ Club Coordinator Rukhsana Riaz and Syed Kashif Shahid of the CSS upon his arrival.

Image may be NSFW.
Clik here to view.
IMG_3789

“Our society is beset with so many contradictions and it is the duty of our writers and scholars to come forward and lay bare the truths. In the current scenario, it is all the more important for them to promote the virtues of tolerance and co-existence through their works,” Dr Younus said.
He praised the UoG efforts in promoting creativity among the students by setting up various forums like Readers’ Club.

Image may be NSFW.
Clik here to view.
IMG_3723

Dr Farishullah, in his opening remarks, said that Dr Younus built characters in his plays which were full of life and very popular with the audience.
Sheikh Rashid said that Dr Younus depicts a true picture of society, with all its perils and comforts.
Haider Meraj said that the touch of idiosyncrasy in Dr Younus’ works make him stand out from the rest, adding he picks up the realities scattered all around us and articulates them to his readers.
Rukhsana Riaz said that through his works Dr Younus portrays the bitter truths of life in a very convincing way. He is a great poet, playwright and researcher, she added.
Dr Younus presented a set of his books to UoG Library.

Image may be NSFW.
Clik here to view.
IMG_3771
Image may be NSFW.
Clik here to view.
IMG_3781
Image may be NSFW.
Clik here to view.
IMG_3849

جامعہ گجرات کے ریڈرز کلب اور مرکز برائے اُمور طلبہ کے اشتراک سے مشہور مصنف و ادیب یونس جاوید کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔ یونس جاوید مشہور ٹی وی سیریل اندھیرا اُجالا کے مصنف ہیں اور انہوں نے افسانہ نگاری، ڈرامہ نویسی، شاعری اور تحقیق کے میدان میں بہترین جوھر دکھاتے ہوئے معاصر پاکستانی ادیبوں میں ممتاز مقام حاصل کیا۔ جامعہ گجرات کا ریڈرز کلب طلبہ میں ذوق مطالعہ اور شوق کتب بینی کو مہمیز کرتے ہوئے ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو اُاجاگر کرنے کا فریضہ سر انجام دے رہا ہے۔ جامعہ گجرات کا یہ ریڈرز کلب 2009ء میں قائم کیا گیا تھا۔ جامعہ گجرات میں یونس جاوید کی آمد پر ریڈرز کلب کے اراکین کے علاوہ کوآڈینیٹر مس رخسانہ ریاض نے ان کی پذیرائی کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا۔ یونس جاوید کے ساتھ اس نشست کا اہتمام حافظ حیات کیمپس کے ویڈیو کانفرنس ہال میں کیا گیا تھا۔ تقریب کے مہمانان اعزازی میں ڈین فیکلٹی برائے آرٹس ڈاکٹر فریش اللہ یوسفزئی، ڈائریکٹر میڈیا شیخ عبدالرشیداور کنسلٹنٹBICمحمد حیدر معراج شامل تھے۔ ڈاکٹر یونس جاوید نے پاکستانی معاشرہ میں ادب و علم کے کردار کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ادیب حساس شخصیت کا مالک ہو تا ہے اور وہ اپنی معاصر زندگی کی حقیقتوں کو مختلف اصناف ادب کے ذریعے انسانیت کے سامنے پیش کرنے کا فریضہ سر انجام دیتا ہے۔ پاکستانی معاشرہ میں کئی قسم کے تضادات پائے جاتے ہیں اور ادیب کا بنیادی فریضہ معاشرہ میں توازن و اعتدال و برداشت کے روّیہ کی تبلیغ ہے۔ ادب کو انسانی تہذیب کے کارواں میں راہنما حیثیت حاصل ہے۔ ادب زندگی کا ترجمان اور ہمارے اجتماعی شعور کا آئینہ دار ہو تا ہے۔ پاکستان کی موجودہ صورتحال میں ادیب کی ذمہ داری بڑھ چکی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہماری نوجوان نسل ہمارا مستقبل ہے۔ اسلام میں حقوق العباد کوفضیلت حاصل ہے۔ ہمیں انسانیت کے احترام کو فروغ دینا چاہیے۔ڈاکٹر فریش اللہ نے افتتاحی کلمات میں کہا کہ یونس جاوید نے اپنی تحریروں کے ذریعے زندگی سے بھرپور کردار تخلیق کیے۔ ان کے نشر یہ ڈرامے آج بھی لوگوں کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ یونس جاوید اپنی تحریروں کی وجہ سے ایک ہر دلعزیز شخصیت کے مالک بن چکے ہیں۔ شیخ عبدالرشید نے کہا کہ یونس جاوید نے ایک خاص اسلوب و ضع کرتے ہوئے اعلیٰ پایہ کے فن پارے تخلیق کیے۔ ادیب کی تحریریں اس کے مشاہدات و تجربات کی دلیل ہوتی ہیں۔ یونس جاوید نے انسانی زندگی کے حقائق کو بیان کرتے ہوئے معاشرہ کے دکھوں اور سُکھوں کو بیان کیا ہے۔ وہ مقامی مواد کو عالمگیریت کے تناظر میں پیش کرتے ہوئے پاکستانی ادب کا ایک زندہ و جاوید حوالہ بن چکے ہیں۔ یونس جاوید پاکستانی عوام کے ایک محبوب لکھاری بن چکے ہیں۔ محمد حیدر معراج نے کہا کہ ادیب کا تخیل خوبی کا مجموعہ ہوتا ہے۔ یونس جاوید ایک اعلیٰ پایہ کے ادیب ہیں۔ ایک ادیب کو فنکار کی سی اہمیت حاصل ہوتی ہے کیونکہ وہ جمالیاتی حسّوں اور لفظوں کا خوبصورتی سے استعمال کرتے ہوئے انسانیت کی حقیقی تصویر پر مبنی کہانیاں سُناتا ہے۔ مس رخسانہ ریاض نے یونس جاوید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی شخصیت کے حوالہ سے خاکہ پیش کیا جو یونس جاوید کے ساتھ انکی ذاتی ملاقات کی رُوداد پر مشتمل تھا۔ انہوں نے کہا کہ یونس جاوید حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاشرتی حقیقتوں کو بہترین اسلوب میں بدرجہئ اتم بیان کرتے ہیں۔ وہ ایک صاحب اسلوب مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اعلیٰ درجہ کے شاعر، ڈرامہ نگار اور محقق بھی ہیں۔ اس تقریب میں ریڈرز کلب کی سرگرمیوں کے حوالہ سے ایک دستاویزی فلم کے علاوہ یونس جاوید کی خدمات پر بھی ایک دستاویزی فلم پیش کی گئی۔ یونس جاوید نے اپنی زیر تسوید آپ بیتی کا ایک باب اور اُردو و پنجابی میں اپنی نظمیں بھی سنائیں۔ اس موقع پر ریڈرز کلب جامعہ گجرات کے یوم تاسیس کی سالگرہ کے حوالہ سے ایک کیک کاٹا گیا۔ یونس جاوید نے جامعہ گجرات کی لائبریری کے لیے اپنی مطبوعہ کتب کا ایک سیٹ بھی پیش کیا۔


Viewing all articles
Browse latest Browse all 82

Trending Articles